اب کس کا جشن مناتے ہو اب کس کا جشن مناتے ہو، اس دیس کا جو تقسیم ہوا اب کس کے گیت سناتے ہو، اس تن من کا جو دونیم ہوا اس خواب کا جو ریزہ ریزہ ان آنکھوں...
اب کس کا جشن مناتے ہو

اب کس کا جشن مناتے ہو اب کس کا جشن مناتے ہو، اس دیس کا جو تقسیم ہوا اب کس کے گیت سناتے ہو، اس تن من کا جو دونیم ہوا اس خواب کا جو ریزہ ریزہ ان آنکھوں...
ﭘﮭﺮ ﻭﮨﯽ ﺁﮒ ﺩﺭ ﺁﺋﯽ ﮨﮯ ﻣﯿﺮﯼ ﮔﻠﯿﻮﮞ ﻣﯿﮟ ! ﭘﮭﺮ ﻣﯿﺮﮮ ﺷﮩﺮ ﻣﯿﮟ ﺑﺎﺭﻭﺩ ﮐﯽ ﺑﻮ ﭘﮭﯿﻠﯽ ﮨﮯ ﭘﮭﺮ ﺳﮯ ﺗﻮ ﮐﻮﻥ ، ﻣﯿﮟ ﮐﻮﻥ ﮨﻮﮞ ؟ ﺁﭘﺲ ﻣﯿﮟ ﺳﻮﺍﻝ ﭘﮭﺮ ﻭﮨﯽ ﺳﻮﭺ ﻣﯿﺎﻥ ﻭ ﻣﻦ ﺗﻮ ﭘﮭﯿﻠﯽ...
میرے قلم پہ رہی نوک جس کے خنجر کی سنا ہے اس کی زباں بھی ہوئی ہے پتھر کی رواں ہے قلزمِ خوں اندرونِ شہر بھی سیکھ کہ خوش نما تو بہت ہے فصیل باہر کی اجاڑ...