دسمبر پھر دسمبر ہے
دسمبر کو تم کیا جانو ؟
یہ مہکتی رات کے منظر
یہ دھندلے شام کی ٹھنڈک
یہ اڑتے بادلوں کی سرگوشی
یہ عجب انداز ہے اسکا
دلکش راز ہے اسکا
شہلا یہ دعاؤں کا
دسمبر ہے
یادوں کا سفینہ ہے
خوابوں کی آہٹ ہے
امیدوں کا دریچہ
یہ میرا دسمبر ہے
تمہارا دسمبر ہے
Like this:
Like Loading...
Related
خوابوں کی آہٹ ہے
امیدوں کا دریچہ
یہ میرا دسمبر ہے
تمہارا دسمبر ہے
شکریہ